Raozat Us Saleheen Urdu Sharh Riaz Us Saleheen

Raozat Us Saleheen Urdu Sharh Riaz Us Saleheen

Raozat Us Saleheen Urdu Sharh Riaz Us Saleheen روضۃ الصالحین اردو شرح ریاض الصالحین free PDF Download or Read online. pdfbooksfree.store posted Urdu Sharh Riaz Us Saleheen book under the category of DARS E NIZAMI 3rd darja free Book.

The Format of Raozat Us Saleheen Urdu Sharh Riaz Us Saleheen is in Urdu PDF, as The book is in Urdu Language۔ Book have 5 Jilds available link here, and the Dalil ul Faleheen PDF book has 1 jild, 577, 2 jild, 601, 3 Jild, 493, 4 Jild, 561, 5 Jild, 601 pages. The Page is black and white.

روضۃ الصالحین اردو شرح ریاض الصالحین

روضۃ الصالحین اردو شرح ریاض الصالحیننام
ثالثہدرجہ
جلد نمبر1، 577 جلد نمبر2، 601 جلد 3، 593 جلد نمبر 4، 581 جلد نمبر 5، 601صفحات
محمد صدیق صاحبمؤلف
زمزم پیبلیشرمکتبہ
کتاب کا تعارف

تقریظ

مولا نا عبد الرحمن الکوثر ابن حضرت مولانا محمد عاشق الہی صاحب (مقیم مدینه منوره)
الحمد لله رب العالمين والصلوة والسلام على سيد الانبياء والمرسلين سيدنا و نبينا محمد وعلى آله وصحبه اجمعين.
اما بعد!
ریاض الصالحین جو امام نووی شارح مسلم کی شہرہ آفاق تالیف ہے جس کی افادیت طلبہ اور علماء

پر خوب عیان ہے۔ اس سے امت اسلامیہ ہمیشہ سے فائدہ حاصل کرتی رہی ہے۔ اور آئندہ بھی ان شاء اللہ تعالیٰ

اس سے استفادہ جاری رہے گا۔ لیکن چونکہ کتاب عربی میں ہے اور اہل اردو اس سے فائدہ حاصل کرنے سے قاصر ہیں۔
اس لئے کافی عرصہ سے اس بات کی ضرورت محسوس کی جارہی تھی کہ اس کا اردوترجمہ اور شرح لکھی جائے۔
تا کہ عربی نہ جانے والے حضرات بھی اس کی افادیت سے مستفید ہو سکیں۔

مولانا محمد عاشق الہی صاحب

حضرت والد صاحب (مولانا محمد عاشق الہی بلند شہری اپنی زندگی میں اس کتاب کی شرح لکھنے

کا ارادہ فرماتے رہے مگر دوسری تالیفات کی وجہ سے تمنا پوری نہ کر سکے۔
بالآخر اس کام کی طرف والد صاحب نے اپنی حیات میں مولانا محمد حسین صدیقی زید مجدہم

(استاد حدیث جامعہ بنوریہ) کو اس کا حکم فرمایا۔ ان کا والد صاحب سے کافی عرصہ سے تعلق بھی تھا ان پر اعتبار بھی تھا۔ اس سے پہلے بھی ان کو کئی کتا بیں لکھنے کا فرما چکے تھے۔ کچھ قرض تو مولانا موصوف اتار چکے ہیں

اور ابھی ان پر کچھ قرضہ ادھار بھی ہے۔ بہر حال اس کتاب کی شرح کے وقت مولانا موصوف

ابتداء انکار کرتے رہے، مگر والد صاحب کے اصرار پر وہ کام کے لئے آمادہ ہو گئے۔ والد صاحب کی حیات میں

اس کی تین جلدیں چھپ کر منظر عام پر آچکی تھیں۔ والد صاحب نے اس پر ایک مقدمہ بھی تحریر فرمایا تھا

مگر نا معلوم وہ کہاں گم ہو گیا، صرف مختصری تقریظ جلد ثانی کے ابتداء میں موجود ہے۔ بہر حال اس

شرح سے نہ یہ کہ صرف عوام مستفید ہو رہے ہیں بلکہ طلبہ علم اور علاء بھی فائدہ اٹھا رہے ہیں یہ

شرح ایک عظیم علمی کارنامہ ہے جو اللہ نے مولانا موصوف سے لیا۔

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *